دنیا کی سب سے معمر پرائمری سکول کی طالبہ پریسلا سیتینی کا 99سال کی عمر میں انتقال ہو گیا، 90کی دہائی میں سیکھنے کی ان کی ثابت قدمی پر مبنی ایک فرانسیسی فلم کی یونیسکو نے بھی تعریف کی تھی۔ان کے پوتے سامی چیپسرور نے کو دی سٹینڈرڈ اخبار کو بتایا کہ پرسیلا جو “گوگو پرسیلا” کے نام سے مشہور تھیں سینے کی پیچیدگیوں میں مبتلا ہونے کے بعد بدھ کو اپنے گھر کے اندر انتقال کر گئی۔موت سے تین دن قبل اس وقت سکول جانا چھوڑ دیا تھا جب انہیں سینے میں درد محسوس ہوا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان پر فخر ہے۔یونیسکو نے بتایا کا پرسیلا کی عمر 94 سال تھی جب اس نے کینیا کی رفٹ ویلی میں واقع اپنے گاں کے مقامی سکول کی پرنسپل کو اپنی تعلیم مکمل کرنے کی درخواست کو قبول کرنے پر آمادہ کیا تھا، یونیسکو نے معمر خاتون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پرسیلا کی مثال ایسی ہے جس کی ان کے معاشرے کے اندر اور باہر پیروی کرنا چاہیے۔گزشت برس یونیسکو کے ساتھ ایک انٹرویو میں پرسیلا نے اس بات کی تصدیق کی کہ سکول واپس جانے کا ان کا مقصد کینیا میں نوجوان ماں کو بچے پیدا کرنے کے بعد سکول واپس آنے کی ترغیب دینا اور انہیں سماجی بدنامی کے خوف سے سکول چھوڑنے سے روکنا ہے۔پرسیلا نے کہا تھا کہ میں نہ صرف ان کے لیے بلکہ دنیا بھر کی ان لڑکیوں کے لیے ایک مثال قائم کرنا چاہتی تھی جو سکول نہیں جا رہی ہیں۔پرسیلا نے بہ بھی کہا کہ اگر عورت تعلیم حاصل نہیں کرتی ہے تو اس میں اور مرغی میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔پرسیلا کی کاوشوں کا احاطہ ایک فرانسیسی فلم گوگو میں کیا گیا تھا۔ اس فلم نے انہیں گزشتہ سال زندگی میں پہلی مرتبہ جہاز میں سوار ہونے اور فرانسیسی صدر میکرون کی اہلیہ سے ملنے فرانس جانے کی اجازت دی۔فلم کے شریک مصنف پیٹرک بسیز نے کو پریسیلا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کا لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کا پیغام ہمیشہ زندہ رہے گا.
