اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سینٹ کا الیکشن تاریخ میں گھناؤنا کاروبار بن کر سامنے آیا ہے۔ ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تحریک انصاف کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا ہے۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کا اب صرف خوف کا ووٹ باقی رہ گیا ہے۔
حیدرآباد میں حیسکو کالونی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہاکہ اب ہم اس بات کے عادی ہوچکے ہیں کہ حکومت کے حالات مشکل ہوگئے ہیں اس طرح کے پروپیگنڈے دسمبر 2019ء میں ہوئے پھر بار بار یہ دعوے کئے جاتے رہے ہیں کہ فلاح تاریخ تک حکومت چلی جائیگی اب ہمیں روز نئی افواہیں سننے کو ملتی ہیں ، ہمارے اتحادی ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف جمہوری پارٹی ہے ، فیصلوں پر تنقید کرنا اور پارٹی پالیسی پر تنقید کرنا دو الگ بات ہیں۔ ہمارے بہت سارے ساتھیوں نے سینٹ کے انتخابات پر کئے جانے والے فیصلوں پر تنقید کی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ حلیم عادل شیخ کو جس طرح پکڑکر رکھا گیا اس کی وجہ صرف یہ تھی کہ وہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی حکومت کو بے نقاب کرنے کیلئے آگے آکر کھڑے ہوگئے، پیپلزپارٹی ہمارے ہی ساتھ نہیں بلکہ اپنے سب مخالفین کیخلاف انتقامی کارروائی کررہی ہے ۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کا ووٹ بینک کم رہ گیا ہے اب ان کا صرف خوف کا ووٹ باقی ہے۔
اسد عمر نے کہاکہ ضمنی انتخابات میں خیبر پختونخوا کی 2 سیٹیں تھیں، ایک پر تحریک انصاف کامیاب ہوئی اور ایک پر مسلم لیگ(ن) ، اسی طرح مسلم لیگ پنجاب میں وزیرآباد کی سیٹ پر 20ہزار ووٹوں سے جیتی تھی اب وہ صرف 5ہزار ووٹ سے جیتی ہے۔ سندھ میں دونوں سیٹیں پیپلزپارٹی کی تھیں اور وہ اس پر کامیاب ہوئی۔