سب سے پہلے پاکستان۔۔
جنرل شاہد عزیز مشرف دور میں چئیرمین نیب تھے۔اپنی کتاب “یہ خاموشی کہاں تک” میں لکھتے ہیں کہ کرپشن نے ہمارے نظام میں ایسے گہرے پنجے گاڑھے ہیں کہ حکمران بھی بے بس ہیں۔ اگر وہ کرپشن کو سپورٹ نہ کریں تو،
یا حکومت گر جائے گی
یا پھر حکومت کا سارا نظام درہم برہم ہو جائے گااس نظام میں کرپشن کے خلاف،جیتنا تو دور کی بات ہے،جنگ ہی نہیں لڑی جا سکتی
اندازہ کریں کہ یہ فوج کا ایک جنرل کہہ رہا ہے۔
جنرل پرویزمشرف حکمران تھا، فوج کا سربراہ بھی اور بہت مشکل ترین اہداف کو سر کر لینے کی بھی صلاحیت رکھتا تھا اور اس کی کمانڈوز میں جرآت مندانہ کامیابیاں ہمیشہ اس کا ثبوت رہیں۔پاکستان سے پانچ گنا بڑی طاقت سے لڑتا رہا۔ہار نہیں مانی۔لیکن کرپشن کے آ گے ہتھیار ڈال دئے۔
کیوں ؟
جب سعودی عرب نے نواز شریف کے لئے دبائو ڈالا۔
جب امریکہ نے بے نظیر کو NRO دینے پر مجبور کیا۔
چیئرمین نیب جنرل شاہد عزیز کو کرپشن مافیا نے میڈیا ٹرائل کے زریعے استعفے دینے پر مجبور کر دیا۔ حالانکہ جنرل شاہد عزیز کو اس کے عہدے سے کوئی طاقت نہیں نکال سکتی تھی لیکن میڈیا بھی اس ہی کرپشن مافیا کا حصہ تھا۔آخر پرویز مشرف کرپشن مافیا سے شکست کھا کر دبئی بھاگ گیا۔اب کرپشن مافیا کا مقابلہ سر پھرے عمران خان سے ہے۔ریحام خان اور عائشہ گلالئی جیسی عورتوں کے ذریعے عمران خان کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا گیا لیکن عمران خان نہیں گھبرایا۔
عمران خان پر کرپشن کا الزام لگایا نہیں جا سکتا تھا۔لہذا اب سارا میڈیا ٹرائل مہنگائی اور نا اہلی کا ہو رہا ہے۔
ہمارا بکاؤ میڈیا زرداری، شریف خاندان اور مولانا فضل الرحمن کی ہمالیہ جیسی کرپشن کی ہمیشہ پردہ پوشی کرتا رہا اور ان کو ملک و قوم کا ہیرو بنا کر پیش کرتا رہا کیونکہ میڈیا بھی اس کرپشن میں سے اپنا حصہ لیتا رہا۔
اب پاکستان میں کرپشن مافیا کی بقا کی جنگ میں بھارت، امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کھل کر پاکستان کے کرپشن مافیا کا ساتھ دے رہے ہیں۔
اس وقت تمام کرپٹ عناصر اپنی جانی دشمنیاں بھلا کر اپنی بقا کے لیئے متحد ہو چکے ہیں، یہ کرپٹ مافیا ملک دشمنی میں پاکستان کے ازلی دشمنوں کے ساتھ نہایت گہرے اور قریبی روابط میں منسلک ہو چکا ہے۔
کرپشن مافیا کو شکست سے دوچار کرنے کے لئے پاکستانی عوام کو اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر متحد ہونا ہو گا اور اپنے دشمن کو پہچاننا ہو گا۔
اللّٰہ تبارک تعالی پاکستان کا حامی و ناصر ہو اور ہمیں ایک قوم بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین